Thursday, August 30, 2012

تشخیصی سوالنامہ

                    تشخیصی سوالنامہ برائے گنج پن
 1 بال کب سےجھڑ رہے ہیں گنجا پن کب سے شروع ہے۔
 2 گنج آہستہ آہستہ بڑھتا ہے۔ عام اندازے کے مطابق 
روزانہ کتنے بال جھڑتے ہیں۔
 3 موروثی (دادا،دادی، چچا،تایا،پھوپی)+(نانا،نانی،ماموں،خالہ) یا خاندانی (ماں،باپ،بہن،بھائی) میں گنج پن
 4 مردانہ ہارمونز کی کمی یا جنسی کمزوری۔
 5 جذباتی ، جسمانی، نفسیاتی  اور  ذہنی دباﺅ ذہنی تفکرات اور نید کی کمی
 6 جنیاتی (پیدائیشی) یا کسی بیماری٬ کسی عضو کی کارکردگی میں خرابی سے۔
 7  Tinea Capitis (سر کی جلد کا کیڑا)۔ وائرل بخار یا ٹائیفائید بخار 
 8  بالچر یا بالخورہ گنجے پن کے ٹکڑے سر کی جلد پر نمودار ہوجاتے ہیں۔
 9 علامتی گنجے پن بالوں کا جھڑنا، گنجا پن، بالوں کا ضرورت سے زیادہ ، کڑک پن، روکھا پن، بھوسی، کھردرا پن، سفیدی،  موٹا پن، چپچپا پن، باریک بال وغیرہ۔
 10 کوئی خطرناک بیماری ہارمونی  میں تبدیلیاں (مثال کے طور پر تھائیرائیڈ  یا ایڈرنل  غدود  کی بیماری)۔
 11 ادویاتی استعمال جیسے ٬ کیموتھراپی۔
 12 جلنا یا شعاعوں سے علاج۔
 13 ریڈیائی علاج(لیزر یا شعاعوں سے)۔
 14 مختلف مضر اثرات والے کنڈیشنرز کا استعمال کرنا
 15 بالوں کو مشین سے خشک کرنا٬
 16 بالوں کو نقصان پہنچانے والی مصنوعات جن میں بلیچ٬ پرآکسائیڈ٬ امونیا٬ الکوحل یا بالوں کو نرم کرنے والا لوشن
غیرمعیاری کنڈیشنرز اور صابن وغیرہ
 17 کونسی ادویہ استعمال کی ہیں اور کتنا عرصہ
 18 شہر اور جاب
 مندر جہ ذیل  وجوہات میں سے جو وجہ آپ سمجھ تے  ہیں اس کا نمبر وار جواب لکھ دیں ۔
نوٹ:ـ سوالات کا ترتیپ وار سنجیدہ ہو کر جوابات دیں تاکہ دوا بہتر تجویز ہو سکے۔

ہومیوپیتھک ڈاکڑ  فتحیاب علی سید بی ایس سی (غذااورغذائیت)ڈی ایچ ایم ایس[ 1974 لاہور]آر ایم پی (نیشنل کونسل فار ہومیوپیتھی حکومت پاکستان

                                             www.nutritionisthomeopath.blogspot.com



Friday, August 17, 2012

The Miracle of Allium sativum( GARLIC )


The Miracle of  Allium sativum( GARLIC ) is Homeopathic remedy
Allium sativum ( GARLIC )is a excellent source:
Allium sativum ( GARLIC )is a excellent source of Amino Acids, Carbohydrate, Enzymes,minerals and vitamins which are essential for optimum health.
1- Amino Acids: Cysteine                        
    Cysteine Derivatives: S-allyl-mercaptocysteine: S-methyl cysteine    
   S-allyl cysteine :Gamma-glutamyl: Alliin      
2 -  Carbohydrates: Fructo-Oligosaccharides                        
3-  Enzymes: Alliinase:Peroxidase         
4 - Minerals: Germanium: Calcium: Iron: Magnesium: Potassium: Phosphorus         
Sulphur:  Vanadium: Copper:Manganese: Selenium: Zinc: Chromium: Molybdenum
Nucleic Compounds: Adenosine: Cytidine: Inosine:Uridine: Thymidine: Guanosine 
Sulphuric Compounds: Ajoene: Allicin
Diallyl Sulphide: Allyl Disulphides         
Diallyl Trisulphide: Diallyl Polysulphides         
Diallyl Disulphide: Glucosilinates          
5 - Vitamins: Vitamin A: Vitamin B1     
V Vitamin B3: Choline
itamin C: Vitamin B2         
 Reduces Cancer  (Allium sativum ) ( GARLIC ) is Homeopathic remedy
Allium sativum prevents several forms of Cancer:
Allium sativum  reduces the incidence of Bladder Cancer - Kyolic increased infiltration of NK Lymphocytes into the cancer, reduced the
tumour mass and destroyed the cancer cells - most effective means of administration is injection directly into the tumour, but other forms of ingestion are also effective
Allium sativum  inhibits the growth of Breast Cancer cells vitro.
Allium sativum  is toxic to Burkitt's Lymphoma Cells (due to Ajeone's ability to inhibit the Epstein-Barr Virus)
Allium sativum  reduces the incidence of Colon Cancer by up to 75% (due to Diallyl Sulphide)
Allium sativum  is claimed to provide 100% protection against Oesophagus Cancer (due to Diallyl Sulphide)
Allium sativum  protects against Skin Cancer
Allium sativum  helps to prevent Stomach Cancer [scientific research - humans:  people who eat an average of 7 cloves of Allium sativum  per day have an incidence of
Stomach Cancer 10 times lower than those who don't eat Allium sativum ].
Allium sativum  prevents the conversion of dietary Nitrites into cancer-causing Nitrosamines .
effectively than Vitamin C
CARDIOVASCULAR SYSTEM
Natural Gift for Heart patients
Allium sativum ( GARLIC ) (Homeopathic remedy)
Allium sativum helps to prevent future Angina attacks.
Allium sativum helps to prevent Atherosclerosis .
Allium sativum prevents abnormal Blood Clots - by blocking the production of Fibrin and Prostaglandin E2 (Thromboxane) (due to Ajoene, Alliin, Adenosine and Quercetin
Allium sativum alleviates some ailments of the Heart.
Allium sativum lowers total serum Cholesterol levels by up to 30% (@ 10 grams of Allium sativum per day.
Allium sativum Lowers the Liver's production of endogenous Cholesterol Increases serum HDL Cholesterol levels lowers elevated Blood Pressure levels in Hypertension humans - 40% of hypertensive subjects experienced a reduction of 20 mmHg or more after 7 days of Allium sativum consumption
Allium sativum improves Blood Circulation
Allium sativum strengthens the Blood Vessels.
Allium sativum reduces the risk of Heart Attack and reduces the risk of second Heart Attack in persons who have already suffered a Heart Attack
Allium sativum inhibits the production of Platelet Aggregation Factor (PAF).
Allium sativum lowers serum Triglyceride levels .
IMMUNE SYSTEM:
Allium sativum( GARLIC )  stimulates the Immune System:
Allium sativum  can improve the Helper/Suppresser cell ratio in persons afflicted with AIDS:  NK Lymphocyte function returned to .
Allium sativum  helps to restore the NK Lymphocyte activity of persons afflicted with Acquired Immune Deficiency Syndrome (AIDS) back to normal.
Allium sativum  kills some strains of Detrimental Bacteria (acts as a natural anti-biotic)
Allium sativum  kills Eschericia coli.
Allium sativum  kills Salmonella Bacteria.
Allium sativum  alleviates the symptoms of the Common Cold (due to Alliin).
Allium sativum  alleviates the symptoms of Influenza.
Allium sativum  inhibits the formation of Papillomas
Allium sativum  potentiates the Lymphokine-activated killer cell ability of T-Lymphocytes.
Allium sativum  lowers blood sugar levels in Diabetes Mellitus sufferers.
Allium sativum  alleviates some ailments of the Liver:
Allium sativum  increases Stamina and Physical Endurance .
Allium sativum  helps to prevent some forms of Cancer by facilitating the ability of the Liver to detoxify carcinogens before they can harm other parts of the body.
Allium sativum  stimulates Lymphocytes to destroy Antigens Allium sativum  stimulates Macrophages to destroy Antigens.
Allium sativum  stimulates the ability of NK Lymphocytes to destroy Antigens and Cancer cells by up to 160% after 3 weeks of Allium sativum  consumption.

سگریٹ نوشی سے جین میں خطرناک تبدیلیاں پیدا ہو سکتی ہیں، طبی تحقیق

سگریٹ نوشی سے جین میں خطرناک تبدیلیاں پیدا ہو سکتی ہیں، طبی تحقیق
smoking-7-4.jpgنیویارک ایک نئی تحقیق کے مطابق سگریٹ نوشی انسانی جینز میں تبدیلیاں لاتی ہے۔ جس میں جین سے متعلقہ معلومات کی ترسیل کے نظام ڈھانچے اور طریقہ کار میں تبدیلی بھی شامل ہے۔ ان تبدیلیوں سے خلیوں کی ساخت بھی بدل جاتی ہے۔ ماہرین طب نے اس تحقیق کے بعد کہا ہے کہ انسان کی قوت مدافعت پر سگریٹ کے بہت زیادہ مضر اثرات مرتب ہوسکتے ہیں۔ سرطان اور سیل ڈیتھ میٹا بولزم سے متعلق بیماریاں سگریٹ نوشی سے جنم لے سکتی ہیں۔ سائوتھ ویسٹ فائونڈیشن فار بائیو میڈیکل ریسرچ نے اپنی تحقیق کے دوران 323 منفرد حیثیت کے حامل جین تلاش کئے ہیں جن میں سگریٹ نوشی کی وجہ سے تبدیلیوں کو نوٹ کیا گیا ہے۔ اس تحقیق میں 1240 افراد کو شامل کیا گیا۔ تحقیق کے دوران خون کے سفید خلیوں میں تبدیلیاں دیکھنے میں آئیں۔ تحقیق مکمل کرنے والے پروفیسر جیک چارلس ورتھ نے کہا ہے کہ ہمارے نتائج نے پہلی مرتبہ سگریٹ نوشی کے ساتھ بیماریوں کی جامع وجوہات کو سامنے لانے میں مدد فراہم کی ہے۔
 
              www.nutritionisthomeopath.blogspot.com

Tuesday, August 7, 2012

جدید تحقیق جگر کا قدرتی علاج کارڈوس میریانس:


 

جدید تحقیق جگر کا قدرتی علاج کارڈوس میریانس:

جدید تحقیق سے یہ معلوم ہوا ہے Carduus Marianus یعنی Silymarin جگر کی صفائی اورجگر کے افعال کو بہتر اور cirrhosis and chronic hepatitis کے علاج اور جگرکی حفاظت کے لئے بہتر ہے جرمنی میں ہربل تحقیق سے دوا بھی تیار کی گئی ہے

milk-thistle کانٹوں جیسے پتوں والی جھاڑی اس کے علاوہ سینٹ میرز کے طور پر جانا جاتا ہے
تفصیل
کانٹیدار پتیوں اور دودھی رس والی  لمبے قدوالی جڑی بوٹی ہے
(نَباتِیاتی نام :کارڈوس میریانس(
کارڈوس میریانس سورج مکھی (Asteraceae) کے خاندان سے تعلق رکھتا ہے.
استعمال حصہ: پھل (یَک تُخمَہ) جس میں سے ایک پنکھ پھندنا یا گچھا، ہٹا دیا گیا ہے. بہت سےحوالاجات میں پھل کابیج کے کاحوالہ دیتے ہیں (جو وہ نہیں ہیں(
کارڈوس میریانس صحت کے فوائد
کارڈوس میریانس صحت کے فوائد میں زیادہ تر اس کے Silymarin مواد کی وجہ سے ہیں.
ینٹیآکسیڈینٹ Antioxidant 
کارڈوس میریانس ینٹیآکسیڈینٹ کی خصوصیات Silymarin اور Silbyin ہونے کی وجہ سےہیں
نظام انہضام اور جگر.
کارڈوس میریانس جگرکی  رطوبت کے بہاؤ اور تحول کو تیز کرتا ہے.
کارڈوس میریانس جگرکی  حفاظت کرتا ہے جگر کے زہریلے اثرات کو Silymarin   دورکرتا ھے
کارڈوس میریانس جگر کی  حفاظت کرتا ھے انتہائی  زہریلےاثرات Amanita Phalloides مشروم کی وجہ سے ہوتے
کارڈوس میریانس جگرکے سیل کی جھلیوں کومضبوط  اور حفاظت کرتا ہے .
کارڈوس میریانس سالوینٹس  کاربن Tetrachloride اور شراب کے اثرات بد  سے  جگر کی حفاظت کرتا ھے
کارڈوس میریانس میں  Silymarinپایا  جاتا ھے جو ہیپاٹائٹس کے مریضوں میں جگر کےافعال کو بہتر کرتا ہے
کارڈوس میریانسSilymarin خاص طور پر جگر کے اندر جگر کی بحالی کے اثرات کو   جسم کے اندر پروٹین کی ترکیب کو فروغ دیتا ہے
کارڈوس میریانس قلبی نظام میں لپڈ peroxidation کے خلاف ریڈ خون سیل جھلیوں اورخلیات کی حفاظت کرتا ہے
کارڈوس میریانس جسم کے سیل اور جھلیوں کو مضبوط اور مستحکم  کرتا ہےجسم کے سیل اور جھلیوں کی  حفاظت کرتا ہے 
کارڈوس میریانس کا رس مَقَامی طور پر گومڑی اور مہاسہ پر استعمال ہوتا ہے اور لَچَک دار پَٹّی کے ساتھ تاکہ گومڑی مہاسہ ختم ہو سکیں.

ہیپاٹائٹس سی اورجگر کے دیگر امراض کے لئے

جگرکے مریض کے لۓ اکسیر ہو میو پیتھک اور غذا ئی علاج

Carduus Marianus کارڈوس میریانس

Ceanothus

Chenanthus

Chelidonium

تازہ جڑی بوٹیاں اور سبزیاں

گاجر؛ادرک کی جڑ؛لال پیاج؛لہسن؛دھنیا؛اجمود؛گوبھی (سرخ اور جامنی)؛ چقندر ؛پودینہ؛ کوال گندر کا پانی )ایلوویرا (

پھل

 

سیب؛اورینج ؛ لائم؛نیبو؛

مصالحہ جات

لونگ؛ تلسی؛اجوائن؛ٹکسال

 ہیومیوپیتھک ڈاکڑ فتحیاب علی سید  بی ایس سی (غذااورغذائیت)ڈی ایچ ایم ایس[ 1974 لاہور]آر ایم پی (نیشنل کونسل فار ہومیوپیتھی حکومت پاکستان)رجسٹریشن نمبر 9027
تھراپیز٭غذااور غذائیت٭ ہیومیوپیتھی٭ ہربل میڈیسن٭ کلینیکل Meditation طبی مراقبے 
http://nutritionisthomeopath.blogspot.com

Thursday, August 2, 2012

ہيپاٹائٹس سی کيا ہے


 1ہيپاٹائٹس سی کيا ہے؟
ہيپاٹائٹس سی ايک جرثومہ ہے جو جگر کو متاثر کرتا ہے اور اس ميں سوزش کا باعث ہوتا ہے۔ جگر جسم ميں سب سے بڑا عضو ہوتا ہے اور بہت سارے ايسے اہم کام انجام ديتا ہے
جو اچھی صحت کے لئے ضروری ہوتے ہيں۔ يہ جسم کا انجن، صفائی پلانٹ (يہ خون سے زہروں کو خارج کرتا ہے) اور ذخيره گاه ہے۔
@کيا ہيپاٹائٹس سی سنگين ہوتا ہے؟
چونکہ ہيپاٹائٹس سی کا جرثومہ جگر کو خراب اور مناسب طريقے سے کام کرنے کی اس کی صلاحيت ميں مداخلت
کرتا ہے، لہذا تعديہ کے اثرات سنگين ثابت ہوسکتے ہيں۔ ہيپاٹائٹس سی سے متاثر ہوجانے والے تقريبا % 20 افراد کے جسم سے چند مہينوں کے اندر يہ جرثومہ قدرتی طور پر ختم ہوجائے گا۔
تاہم ہيپاٹائٹس سی ميں مبتلا زياده تر افراد متاثر افراد ميں سے تقريبا % 80  اپنی باقی پوری زندگی اس جرثومہ ميں مبتلا رہيں گے اسے 'مزمن تعديہ' کہا جاتا ہے۔
ہيپاٹائٹس سی کی 'مزمن تعديہ' ميں مبتلا افراد مختلف طريقوں سے اس جرثومہ سے متاثر ہوتے ہيں۔ کچھ افراد اپنی پوری زندگی بدستور صحت مند رہتے ہيں
اور انھيں کبھی بھی جگر کی کوئی سنگين پريشانی لاحق نہيں ہوتی ہے۔
ديگر افراد کو صرف معمولی يا متوسط خرابی جگر، جيسے سوزش يا ہلکی سی خراش کا سامنا ہوگا۔
تاہم تقريباً 3 ميں سے 1 فرد ميں 20 سال يا اس سے زياده عرصے ميں جگر کی سنگين خرابی صلابت جگر پيدا ہوگی۔
صلابت جگر کا مطلب يہ ہےکہ جگر تيزی سے پھيلنے والی سوجن کی زد ميں آگيا ہے اور مستقل طور پر خراب ہوگيا ہے۔
اس کے نتيجے ميں جگر کا کينسر ہوسکتا ہے يا جگر کام کرنا بند کرسکتا ہے۔
@ہيپاٹائٹس سی کی نشانياں اور علامات
ہيپاٹائٹس سی ميں مبتلا بہت سارے افراد کو پتہ ہی نہيں چلتا ہے کہ وه اس جرثومہ سے متاثر ہيں کيونکہ علامات ظاہر ہونے ميں سالوں يا يہاں تک کہ دہائياں لگ جاتی ہيں.
اس کی وجہ يہ ہے کہ جگر ميں عام طور پر اس وقت تک'شکايت پيدا نہيں ہوتی ہے'
جب تک کہ وه خرابی پہلے ہی سے بڑھ نہ گئی ہو۔
اگر اور ان کے ظاہر ہونے کی صورت ميں، ہيپاٹائٹس سی کی علامات ميں درج ذيل چيزيں شامل ہوسکتی ہيں:
 # چہرے کے رنگ پیلا ہونا
 # نیند میں خلل آنا
  # متلی اور قے
 # ہتھیلی کا گرم ہونا یا سرخ ہونا اور پسینے میں شرا ہونا
  # اسہال
  # بھوک کی کمی
  # وزن کم ہونا
  #يرقان
  # پیٹ میں پانی بھر جانا اور پھول جانا پاؤں اور تمام جسم میں سوجن خون کی قہ آنا
  سانس سے بدبو آنا
  # بے ہوشی طاری ہونا ہاتھوں پر کپکپی طاری ہونا 
@کس کو خطره لاحق ہوسکتا ہے؟
  پاکستان، مصر اوربنگلہ ديش میں ہيپاٹائٹس عام ہے.
ہيپاٹائٹس سی خصوصی طور پر متاثره خون، بشمول خون سے تيار ہونے والی مصنوعات جيسے سالم سرخ خليے
پلازما، پليٹليٹس، چکتہ بنانے والے عوامل کے رابطہ سے پھيلتا ہے۔
لوگ ہيپاٹائٹس سی سے پيدا ہونے والے خطرے کی زد ميں آسکتے ہيں اگر وه
منشيات کا انجکشن ليا ہے خواه صرف ايک بار ہو کسی مشترکہ نلکی يا کاغذ کے مڑے ہوئے رول وغيره سے منشيات سونگھا ہے
کسی ايسی شیٔ کا استعمال کيا ہے جو متاثره خون سے آلوده ہوسکتی ہے جيسے استرے، بالوں کی کلِپس، ٹوتھ برش يا ناخن تراش.
ايسے آلے سے ٹيٹو گدوايا ہے جس کی ٹھيک سے صفائی يا تطہير نہيں ہوئی تھی (روشنائياں اور سوئياں جرثومہ سے آلوده ہوسکتی ہيں جرثومہ کے پھيلاؤ کو روکنا.
ہيپاٹائٹس سی کا جرثومہ خون کے سب سے چھوٹے قطرے ميں بھی موجود ہوسکتا ہے، جو ننگی آنکھوں سے نظر نہيں آسکتا ہے۔
جسم سے خارج ہوجانے پر بھی يہ جرثومہ فوری طور پر مرتا نہيں ہے اور تين ماه تک زنده ره سکتا ہے ۔
ہيپاٹائٹس سی سے متاثر افراد کو اس بات سے آگاه رہنا ہوتا ہے کہ ان کے خون کا ايک معمولی سا قطره بھی کسی ديگر شخص کے جسم ميں داخل ہوجائے تو وه اس سے متاثر ہوسکتا ہے.
تاہم اہم بنيادی احتياطی تدابير سے يہ جرثومہ کسی اور کو لاحق ہونےکے خطرے کو کافی حد تک کم کرسکتا ہے احتياط سے صفائی کريں اور مشترکہ طور پر استعمال نہ کريں
متاثر فرد کے لئے ہيپاٹائٹس سی کے جرثومہ کو پھيلنے سے روکنے کے لئے انتہائی ضروری قدم يہ ہے کہ ان کے خون کے رابطہ ميں آنے والی کوئی بھی چيز احتياط کے ساتھ صاف کی جائے
يا پھينک دی جائے اور کبھی بھی اس کا مشترکہ طور پر استعمال نہ کيا جائے۔
اس ميں کاٹنے والی چيزيں (جيسے استره، ٹوتھ برش، بالوں کی کلِپس، ناخن تراش، يا قينچياں)، کوئی بھی ايسی چيز جس پر خون کا قطره ٹپکا ہو، يا جو خون جذب کرنے کے لئے استعمال ہوتی ہے
 (جيسے ٹشو، سوت اون)، اور جلد کے راستے سے جسم ميں داخل کی جانے والی کوئی بھی چيز (جيسے سوئياں) شامل ہيں۔
ہيپاٹائٹس سی سے متاثر افراد کوچاہئے کہ ايسے افراد کو متنبّہ کرنے کے بارے ميں غور کريں جنہيں ان کے خون کے رابطے ميں آنے کا خطره لاحق ہو۔
اکيوپنکچر لگانے والے ماہرين، بدن / کان چھيدنے والے، ٹيٹو بنانے والے، معالجين
دندان، اور طبّی مقاصد کے لئے خون لينے والا کوئی بھی شخص اس ميں شامل ہے۔
@منشيات کا استعمال
يہ ضروری ہے کہ سوئيوں يا ادويات کے ديگر لوازم کا مشترکہ طور پر استعمال يا انہيں دوباره استعمال نہ کيا جائے۔
ہيپاٹائٹس سی سے متاثر فرد کے ذريعہ پہلے استعمال شده سرنجوں کا دوباره استعمال آسانی سے تعديہ پھيلنے کا باعث ہوسکتا ہے۔ بہترين تدبير يہ ہے کہ غير قانونی منشيات کا استعمال کرنے سے قطعی پرہيز کيا جائے، کيونکہ ان سے ہيپاٹائٹس سی مزيد بگڑ سکتا ہے۔ کنڈوم استعمال کريں
ہيپاٹائٹس سی سے متاثر افراد کو ہميشہ کنڈوم استعمال کرنا چاہئے۔ جنسی عمل کے ذريعہ ہيپاٹائٹس سی پھيلنے کا خطره کافی کم ہے۔ البتّہ خون کی موجودگی کی صورت ميں اس کے منتقل ہوجانے
کا خطره بڑھ جاتا ہے، مثلاً اگر اس خاتون کے ايام چل رہے ہيں
سے HIV يہ خطره اس صورت ميں بھی بڑھ جاتا ہے جب کسی بھی جنسی ساتھی کو جينياتی گومڑ يا خراشيں ہوں يا وه
اور ہيپاٹائٹس سی ہے تو جنسی عمل کے ذريعہ دونوں ہی جراثيم کے منتقل ہونے کا HIV متاثر ہو۔ اگر کسی شخص کو خطره بڑھ جاتا ہے۔
@جانچيں اور علاج
جانچيں ہیپاٹائٹس سی کی تشخیص
ہيپاٹائٹس سی کے لئے کئی جانچيں ہيں۔ ہر جانچ سے اس بابت اہم معلومات حاصل ہوتی ہيں کہ جسم اس جرثومہ سے کس طرح نبرد آزما ہو رہا ہے اور اس سے ڈاکٹروں کو يہ سمجھنے ميں بھی مدد ملتی ہے کہ کس قسم کا علاج بہترين ہے۔
ٹيسٹ اور وائرل لوڈ (HCV – ہيپاٹائٹس سی کی تشخيص کے لئے استعمال ہونے والی جانچ کی دو اہم قسميں ضدّ جسم ّ
ضد ٹيسٹ ہيں۔
ہيپاٹائٹس سی کی تشخيص ہوجانے پر عمومی صحت کی جانچ کے لئے کئی ديگر جانچيں ہوتی ہيں۔ ان ميں جگر کے عمل کی
ٹيسٹ، خون کی مکمل پيمائش اور دموی پليٹليٹ کی تعداد، الفا فيٹوپروٹين ٹيسٹ اور (AFP) جانچيں، الفا فيٹوپروٹين, غدود کی فعّاليت کی جانچ کے ساتھ ساتھ خون کی جانچيں شامل ہيں نيز ديگر اقسام کی جانچ پڑتال
بشمول الٹرا ساؤنڈ، جگر شامل  کی حيوی تشخيص اور فائبرواسکين
جسم ميں جرثومہ کے اثرات پر نگاه رکھنے کے لئے ان ميں سے کچھ جانچوں کی ايک مقرره وقفے سے تکرار ہوگی۔ علاج سے قبل اور اس کے دوران بھی جانچيں ضروری ہيں تاکہ يہ پتہ لگايا جائے کہ علاج کارگر ثابت ہو رہا ہے اور يہ يقينی بنايا جائے کہ اس علاج سے کوئی سنگين ضمنی اثرات لاحق نہيں ہو رہے ہيں۔

·         ہیپاٹائٹس

سی کے مریض کے لۓ اکسیر ہو میو پیتھک اور غذا ئی علاج

Carduus Marianus

Ceanothus

Chenanthus

Chelidonium

تازہ جڑی بوٹیاں اور سبزیاں

گاجر؛ادرک کی جڑ؛لال پیاج؛لہسن؛دھنیا؛اجمود؛گوبھی (سرخ اور جامنی)؛ چقندر ؛پودینہ؛ کوال گندر کا پانی )ایلوویرا (

پھل

سیب؛اورینج ؛ لائم؛نیبو؛

مصالحہ جات

لونگ؛ تلسی؛اجوائن؛ٹکسال

 ہیومیوپیتھک ڈاکڑ فتحیاب علی سید  بی ایس سی (غذااورغذائیت)ڈی ایچ ایم ایس[ 1974 لاہور]آر ایم پی (نیشنل کونسل فار ہومیوپیتھی حکومت پاکستان)رجسٹریشن نمبر 9027
تھراپیز٭غذااور غذائیت٭ ہیومیوپیتھی٭ ہربل میڈیسن٭ کلینیکل Meditation طبی مراقبے 
                                                              www.nutritionisthomeopath.blogspot.com