Sunday, October 20, 2013

خربوزہ، گردے اور پیٹ کے امراض کیلئے مفید


خربوزے کے غذائی اجزاء
خربوزے میں بے شمارغذائیت ہوتی ہے۔ آدھا کلو خربوزے میں دو روٹیوں کے برابر غذائیت ہوتی ہے۔ خربوزے میں پانی، فاسفورس، کیلشیم، پوٹاشیم، کیرےٹین، تانبا، گلوکوز اور وٹامن ”اے‘‘ اور ”بی“ پائے جاتے ہیں۔ جسم مضبوط بنانے اور موسمی تپش کا مقابلہ کرنے والا وٹامن ”ڈی“ بھی اس میں وافر مقدار میں پایا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ گوشت بنانے والے روغنی اور نشاستہ دار اجزاء بھی اس میں پائے جاتے ہیں۔ 100گرام خربوزے میں 21 حرارے، ایک گرام پروٹین، 5گرام نشاستہ اور ایک گرام ریشہ ہوتا ہے۔ یہ تمام اجزاء انسانی جسم کو مضبوط اور صحت مند بناتے ہیں۔ میٹھے خربوزے کا مزاج گرم تر، ترش خربوزہ سرد تر اور پھیکا خربوزہ معتدل مزاج رکھتا ہے۔ تندرست معدے کے حامل لوگ خربوزے کو ڈیڑھ دو گھنٹے میں ہضم کرلیتے ہیں جبکہ ٹھنڈے مزاج کے بوڑھے اسے ہضم کرنے میں تین چار گھنٹے لگاتے ہیں اور انہیں ڈکار آتے رہتے ہیں۔

https://www.facebook.com/pages/Homeopathynutritionherbs/138439162917723


خربوزہ، گردے اور پیٹ کے امراض کیلئے مفید

No comments:

Post a Comment