Thursday, February 1, 2024

کوٸلہ ک ألودگی

 کو  ٸلہ  کی  دھول  گرد   کا بھو نچال اور کاربن  کی  آلودگی 

کوٸلہ کے  ڈھرون انباراور اوپن  یارڈ اور گداموں اوراوپن ایریا  میں کوٸلہ کے بڑے ٹرالوں اور ٹرکوں کی بھرمار   سائزنگ: گر یڈنگ ; اسکریننگ  اور ہینڈلنگ نقل وحرکت  دن رات کوٸلہ کی لوڈنگ ان لوڈنگ  دن رت کوٸلہ کی  نقل و حمل کی سرگرمیاں نے

پڑوسی علاقے میں کوئلے کی گرد و غبار اورکاربن  کی دھول؛ گرد ;   کاربن  کی  آلودگی سے آبادی أور قریبی کمیونٹیز   پر صحت کے خطرناک اثرات مرتب ہورہے  ہیں جب ہوا چلتی  ہے خاص کر تیز ہوا جس رخ چل رہی ہواور کالے کو ٸلوں  کی أندھی اورزہریلی کاربن کے گرد غباریہ آلودگی لمبے فاصلوں پر پھیل جاتی ہے جو اخراج کے منبع سے دور علاقوں کو متاثر کرتی ہے

انسانی أبادیوں کو اپنی لپیٹ میں لے لیتے  ہیں کوئلے کی زہریلی  دھول اور   کاربن کی آلودگی  نے فضاٸی و ہواٸی ماحول کو زهر آلوده کر رکھا ہے  

PM 2.5 مائیکرو میٹر   یا چھوٹے قطر  کے ذرات سے مراد ہے جو عام طور پر ہوا میں دھول اور خوردبینی  زہریلے ذرات ہیں  جو ہواٸی آلودگی میں  شامل ہیں جو سانس لینے پر صحت کے لیے خطرہ بن سکتے ہیں

جس سے انسانی صحت پر مضر اثرات مرتب ہو سکتے ہیں

کوئلے کی دھول  اور کاربن  کی وجہ سے سانس کے مسائل  سے منسلک ہے بشمول دائمی برونکائٹس، دمہ اور دیگر پلمونری   بیماریاں لاحق ہو سکتیں ہیں   

دوران لوڈنگ ان لوڈنگ کے دوران اڑنے والے  باریک ذرات پھیپھڑوں میں گہرائی میں داخل ہو سکتے ہیں جس سے سوزش ہو سکتی ہے

کوئلے کے پولی سائکلک ارومیٹک ہائیڈرو کاربن (PAHs) اور بھاری دھاتیں  طویل مدت تک ہوا سے

  کچھ PAHs سرطان   پیدا کرنے والے کے طور پر جانے جاتے ہیں جو وقت کے ساتھ سامنے آنے پر انسانوں اور جانوروں کے لیے صحت کے لیے خطرہ بنتے ہیں

   پھیپھڑوں کے کینسر اور سانس سے متعلق دیگر کینسر ہونے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے

حالیہ تحقیق کوئلے سے متعلقہ آلودگیوں اور اعصابی نظام پر منفی اثرات کے درمیان ممکنہ تعلق کی نشاندہی کرتی ہےکاربن کے    باریک ذرات ہوا میں نیوروٹوکسک خصوصیات ہوسکتی ہیں جو عصبی طور پر  کمزوری  اور اعصابی عوارض کا باعث بنتی ہیں 

 کاربن   آلودگی کی بلند سطح کی وجہ سے قلبی مسائل   پیدا ہو سکتے ہیں زہریلے  باریک ذرات خون کے دھارے میں  داخل ہو سکتے ہیں جس سے دل کی بیماریاں جیسے ہارٹ اٹیک اور اسٹروک ہو سکتے ہیں

بچے خاص طور پر کوئلے کی آلودگی کے صحت کے اثرات کا جلد شکار ہوتے ہیں ابتدائی نشوونما کے دوران سانس کے مسائل پھیپھڑوں کے کام کی خرابی اور گروتھ کے مسائل کا باعث بن سکتی ہے  مزید برآں ہوا میں  کاربن آلودگی کی موجودگی تعلیمی اور ذہنی کارکردگی کو بری طرح متاثر کر سکتی ہے 

   بچے، بوڑھے اور پہلے سے موجود کمزورصحت کے حالات والے افراد خاص طور پر کاربن آلودگی کے منفی اثرات کا ز یادہ شکار ہوتے ہیں

 بچوں کو نشوونما کے مسائل کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے جب کہ بوڑھے افراد کو سانس اور قلبی مسائل کے بڑھتے ہوئے حساسیت کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے

حمل اور   پیدائش کے نتائج پر اثر حاملہ خواتین جنین کی نشوونما پر منفی اثرات کا سامنا کر سکتی ہیں جو کہ کاربن آلودگی کی اعلی سطح کا شکار ہو سکتی ہیں جو ممکنہ طور پر قبل از وقت  پیدائش اور کم وزن کا  نومولود  باعث بنتی ہیں ہوا میں آلودگی کی موجودگی شیر خوار اور بچوں میں گروتھ کے مسائل میں بھی حصہ دارہوسکتی ہے کاربن آلودگی جسم میں اشتعال انگیز ردعمل کو متحرک کرتی ہے جو کہ صحت کے مختلف مسائل کا باعث بن سکتی ہے دائمی نظامی سوزش میں حصہ دار  ہوسکتی ہے جس سے دائمی بیماریوں جیسے ذیابیطس اور بعض قسم کے کینسر کا خطرہ بڑھ سکتا ہے

 مجموعی صحت کے اثرات

 کاربن آلودگی کے مسلسل نمائش کے مجموعی اثرات کے نتیجے میں صحت کے مسائل کی ایک رینج ہو سکتی ہے جو وقت کے ساتھ ساتھ بڑھتے جارہے ہیں 

 آلودگی سے متعلق بیماریوں کے علاج کی وجہ سے مقامی آبادیوں کی مجموعی صحت میں کمی متوقع عمر میں کمی اور صحت کی دیکھ بھال کے اخراجات میں اضافہ ہو سکتا ہے

ارد گرد کے مجموعی ماحولیاتی نظام کو متاثر کرنے والے کوئلے کے سنگین مسئلے کے بارے میں بیداری پیدا کرنے کے لیے یہ أرٹیکل پبلشز کیا ہے مزید کوریج کے لیےسوشل ميديا اور میڈیا چینلز سے رابطہ کیا جائے گا۔

ہومیوپیتھ  فتحیاب علی سید

https://nutritionisthomeopath.blogspot.com