أج 10 اپریل ہومیوپیتھی کے بانی
سیموئیل ہانیمن کی یوم پیدائش کا جشن منایا جارہا ہے
10 اپریل طب کی تاریخ کی ایک اہم شخصیت اور ہومیوپیتھی کے بانی سیموئیل ہانیمن کی سالگرہ ہے 1755 میں جرمنی کے شہر میسن میں پیدا ہوئے ہانیمن کی طبی سائنس میں شراکتیں جدید صحت کی دیکھ بھال کی راہداریوں میں گونجتی رہتی ہیں
* حیاتیاتی قوت کا نظریہ*
—----------------------
طب کے حوالے سے ہینیمن کے انقلابی نقطہ نظر کے مرکز میں واٸٹل فورس کا تصور ہے اس نے تجویز کیا کہ ایک فطری حیاتی قوت یعنی واٸٹل فورس ہر فرد کے اندر موجود ہوتی ہے جو جسم میں توازن اور ہم آہنگی کو برقرار رکھتی ہے ہانیمن کے مطابق بیماری اس وقت پیدا ہوتی ہے جب واٸٹل فورس میں خلل پڑتا ہے جس سے جسم کی فطری حالت میں عدم توازن پیدا ہوتا ہے
ہینیمن کا نظریہ حیاتیاتی قوت * ہومیوپیتھی کی بنیاد ہے اس کا خیال تھا کہ جسم کی فطری شفا بخش قوتوں کو تحریک دے کر کوئی شخص توازن بحال کر سکتا ہے اور بیماری کی علامات کو کم کر سکتا ہے اس اصول نے ہومیوپیتھی میں " علاج بالمثل" کے بنیادی اصول کی بنیاد رکھی
ہومیوپیتھی میں طریقہ علاج
ہومیوپیتھی انتہائی ڈاٸلیوت مادوں کے استعمال کے اصول پر کام کرتی ہے جو ادویاتی خام مادہ مریض میں بیماری جیسی علامات پیدا کرے گا یہی انتہائی ڈاٸلیوت کی قلیل خوراکوں کا انتظام کرنے سے جسے سنگل ریمیڈی کہا جاتا ہے ہومیوپیتھس کا مقصد جسم کے قدرتی شفا یابی کے ردعمل کو متحرک کرنا اور واٸٹل فورس میں توازن بحال کرنا ہے
ہانیمن نے اپنے تجربات اور مشاہدات کو نہایت احتیاط سے دستاویزی شکل دی انہیں اپنے بنیادی کام "میڈیکل آرٹ کا آرگنین" میں مرتب کیا اس شاہکار میں انہوں نے ہومیوپیتھی کے اصولوں اور طریقوں کا خاکہ پیش کیا پریکٹیشنرز کے لیے ایک جامع رہنمائی فراہم کی
ہومیوپیتھی میں ان کی شراکتیں نظریاتی فریم ورک سے باہر ہیں ہینیمن نے علاج میں انفرادیت کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کیس لینے اور تجویز کرنے کے لیے ایک منظم طریقہ تیار کیا اس نے مادوں کے زہریلے اثرات کو کم کرنے کے ساتھ ساتھ مادوں کی علاج کی خصوصیات کو بڑھانے کے لیے پوٹینائزیشن کا تصور، سیریل ڈیلیشن اور سکشن کا عمل بھی متعارف کرایا۔
دیگر شراکتیں
ہومیو پیتھی میں اپنے اہم کام کے علاوہ ہینیمن نے طب کے اندر مختلف شعبوں میں اہم شراکت کی
میازم: ہینیمن نے میازم کا نظریہ پیش کیا جس میں یہ تجویز کیا گیا کہ دائمی بیماریاں وراثت میں ملنے والے یا نقصان دہ ایجنٹوں کی نمائش کے ذریعے حاصل ہونے والے بنیادی رجحانات سے پیدا ہوتی ہیں۔
کلینیکل پریکٹس: ہینیمن کی طبی بصیرت اور تفصیل پر باریک بینی سے توجہ نے جدید طبی پریکٹس
کی راہ ہموار کی محتاط مشاہدے، مریض کی کیس ہستری اور انفرادی علاج پر ان کے زور نے عصری طبی طریقوں کی بنیاد رکھی
فارماکولوجی: دواؤں کے ثبوت کے ساتھ اپنے تجربات کے ذریعے ہینیمن نے فارماکولوجی کے شعبے میں حصہ ڈالا انسانی جسم پر مادوں کے اثرات کو دریافت کیا اور ان کے علاج کی خصوصیات کو دستاویز کیا۔
طبی اخلاقیات: ہینیمن نے طب میں اخلاقی طریقوں کی وکالت کی ڈاکٹر اور مریض کے تعلقات میں ایمانداری، دیانتداری اور ہمدردی کی اہمیت پر زور دیا اس کے اخلاقی معیار آج بھی طبی پیشہ ورانہ مہارت کو متاثر کر رہے ہیں۔
میراث اور اثر
سیموئیل ہانیمن کی میراث صحت کی دیکھ بھال میں جدت اور ہمدردی کی روشنی کے طور پر برقرار ہے ہومیوپیتھی میں ان کی اولین کوششوں اور طبی سائنس میں شراکت نے میدان میں انمٹ نشان چھوڑا ہے آج ہومیوپیتھی ایک مقبول متبادل علاج بنی ہوئی ہے جسے دنیا بھر میں لاکھوں لوگوں نے قبول کیا ہے جو ہانیمن کی تعلیمات کی پائیدار مطابقت کا ثبوت ہے
جیسا کہ ہم ہانیمن کی سالگرہ منا رہے ہیں آئیے ہم شفا یابی کے لیے زیادہ جامع مریض پر مبنی نقطہ نظر کے ان کے وژن پر غور کریں۔ دعا ہے کہ اس کی میراث صحت کی دیکھ بھال کرنے والے پریکٹیشنرز کی آنے والی نسلوں کو ہمدردی، جدت طرازی اور شفاء کے اٹل حصول کے اصولوں سے رہنمائی کرتے ہوئے طب میں نئے محاذوں کی تلاش جاری رکھنے کی ترغیب دے۔أمین
ہومیوپیتھک ڈاکڑ فتحیاب علی سید بی ایس سی (غذااورغذائیت)ڈی ایچ ایم ایس[ 1974 لاہور]آر ایم پی (نیشنل کونسل فار ہومیوپیتھی حکومت پاکستان
www.nutritionisthomeopath.blogspot.com
No comments:
Post a Comment