” ہومیوپیتھی اور کمبینیشن “
ہومیوپیتھی کے دائرے میں سیموئیل ہانیمن کے وضع کردہ اصول پریکٹس کی بنیاد ہیں اس کے فلسفے میں
واٸٹل فورس
سنگل ریمیڈی
پوٹنسی اور
کم از کم ڈوز
کےتصورات ہیں ہانیمن کے نقطہ نظر نے فرد کے مجموعی علاج پر زور دیا جس سے شفا یابی شروع کرنے کے لیے جسم کی واٸٹل فورس کو متحرک کرنے پر توجہ دی گئی ہانیمن کے فلسفے کی گہرائی میں جائزہ لیتے ہیں اور کیوں کہ کمبینیشن کا استعمال اس کے بنیادی اصولوں سے ہٹ جاتا ہے
: واٸٹل فورس اور سنگل ریمیڈی
ہانیمن کا خیال تھا کہ بیماری واٸٹل
فورس میں خلل کی وجہ سے پیدا ہوتی ہے ایک ایسی توانائی جو جسم کے اندر صحت اور ہم آہنگی کو برقرار رکھتی ہے انہوں نے تجویز پیش کی کہ ہومیوپیتھی کا مقصد اس واٸٹل فورس کو توازن میں بحال کرنا ہے اس طرح جسم خود کو ٹھیک کرنے کے قابل بناتی ہے اس تصور کا مرکز ایک سنگل ریمیڈی کا استعمال ہے جو فرد کی طرف سے ظاہر کردہ علامات کی مجموعی تعداد سے قریب سے میل کھاتا ہے بنیادی عدم توازن کو ایک اچھی طرح سے منتخب کردہ علاج سے دور کرکے ہومیوپیتھی واٸٹل فورس کو متحرک کرنے اور جسم کے فطری شفا کے عمل کو آسان بنانے کی کوشش کرتی ہے
: پوٹنسی اور کم از کم ڈوز
ہینیمن کے فلسفے کا ایک اور اہم پہلو کم از کم خوراکوں میں زیر استعمال ہاٸی پوٹنسی ریمیڈی کا استعمال ہے یکے بعد دیگرے ڈاٸلیوٹ اور سکسشن کے عمل کے ذریعے ہومیوپیتھک علاج اپنے ریمیڈی کے اثرات کو بڑھانے کے ساتھ ساتھ منفی ردعمل کے خطرے کو کم سے کم کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں ہینیمن کا خیال تھا کہ میڈیشن مادے کو اس مقام تک ڈاٸلیوٹ کردیا جہاں صرف اس کا توانائی بخش نقوش باقی رہ جاتا ہے یہ علاج کسی نقصان کے بغیر بیمار واٸٹل فورس پر نرمی سے لیکن طاقتور طریقے سے کام کرے گی
: صحت مند افراد پر پروونگ
ہانیمن کا یہ پروونگ کرنے کا سخت محنت طلب طریقہ ہے کہ صحت مند افراد کو میڈ یشنل مادے کا استعمال کروانا اور پیدا ہونے والی علامات کو احتیاط سے دستاویز کرنا شامل ہے صرف وہی میڈ یشنل مادے جو بیماری کی علامات پیدا کرتے ہیں علاج کے استعمال کے لیے موزوں سمجھے جاتے ہیں صحت مند افراد پر پروونگ کرنے کے ذریعے ہینیمن نے اس بات کو یقینی بنایا کہ ہر ایک میڈیشن کے اثرات کو اچھی طرح سے سمجھا گیا ہے اور طبی پریکٹس میں محفوظ اور مؤثر طریقے سے لاگو کیا جا سکتا ہے
: ہومیوپیتھک فارماکوپیا
ہینیمن کے اصولوں کے مطابق ہومیوپیتھک فارماکوپیا میں ایسی ریمیڈی شامل ہیں جو صحت مند افراد پر پروونگ شدہ ہوتیں ہیں اور حفاظت اور افادیت کے سخت معیار پر پورا اترتیں ہیں یہ سنگل ریمیڈی تجویز کیے گئی ہیں مماثلت کے اصول کی بنیاد پر اور فرد کی منفرد علامتی تصویر کے مطابق بنائی گئی ہیں ان معیارات پر عمل پیرا ہو کر ہومیوپیتھی ہینیمن کے فلسفے کی سالمیت کو برقرار رکھتی ہے اور مریضوں کی دیکھ بھال کے اعلیٰ معیار کو یقینی بناتی ہے
: ہینیمن کے فلسفے سے انحراف
کمبینیسن سے علاج کا استعمال جس میں مختلف علامات کو نشانہ بنانے والے متعدد ہومیوپیتھک ادوایات ہوتیں ہیں کئی طریقوں سے ہانیمن کے بنیادی اصولوں سے انحراف کرتے ہیں سب سے پہلے میڈیسن کا کمبینیشن انفرادی طور پر تجویز کرنے کے عمل کو پیچیدہ بناتا ہے کیونکہ یہ طے کرنا مشکل ہو جاتا ہے کہ کمبینیشن میں کون سی میڈیسنل جزو علاج پر اثر ڈال رہا ہے دوم متعدد میڈیشنل مادوں کی شمولیت منفی ردعمل اور تعامل کا خطرہ بڑھاتی ہے کم از کم خوراک اور حفاظت کے اصول کو کمزور کرتی ہے آخر میں کمبینیسن علاج میں ہینیمن کے اصولوں کی پامالی ثابت ہوتی ہے ہومیوپیتھی کی مقبولیت میں کمی ہوتی ہے اور ہومیوپیتھی کی افادیت اور مناسب استعمال کے بارے میں غیر یقینی صورتحال پیدا ہوتی ہے
ہومیوپیتھی کا فلسفہ جیسا کہ سیموئیل ہانیمن نے واضح کیا ہے واٸٹل فورس، سینگل ریمیڈی، پوٹنسی اور کم از کم خوراک کی اہمیت پر زور دیتا ہے ان اصولوں پر عمل کرتے ہوئے اور ہومیوپیتھک فارماکوپیا میں صرف پروونگ شدہ ریمیڈی شامل کرتے ہوئے ہومیوپیتھی نگہداشت کے اعلیٰ ترین معیارات کو برقرار رکھتی ہے اور ہانیمن کی میراث سے وفاداری برقرار رکھتی ہے کمبینیسن سے علاج کے استعمال کے ذریعے ان اصولوں سے انحراف ہومیوپیتھی کی سالمیت پر سمجھوتہ کرتا ہے اور طب کے ایک جامع نظام کے طور پر اس کی تاثیر کو نقصان پہنچاتا ہے لہٰذا ہینیمن کے فلسفے کو محفوظ رکھنا اور اسے فروغ دینا ناگزیر ہے تاکہ ہومیوپیتھی کو شفا یابی کے فن کے طور پر مسلسل ترقی اور کامیابی کو یقینی بنایا جا سکے
نباتاتی اور حیواناتی سورس کی ہومیو پیتھک سینگل میڈیشن میں قدرتی بہت سارے اجزا ہوتے ہیں یہ ایک قدرتی کمبینیشن ہوتا ہے اس میں اپنی طرف سے کیمیا گری کی ضرورت نہیں ہوتی اگر دوسری ادویات کے ساتھ کمبینیشن بنایا جاٸے تو ہر دوا اپنی شفاٸی افادیت کھو دیتی ہے اور نیا کمبینیشن نقصان دے بھی ہوسکتا ہے
ہومیوپیتھک ڈاکڑ فتحیاب علی سید بی ایس سی (غذااورغذائیت)ڈی ایچ ایم ایس[ 1974 لاہور]آر ایم پی (نیشنل کونسل فار ہومیوپیتھی حکومت پاکستان
www.nutritionisthomeopath.blogspot.com
No comments:
Post a Comment