ایکنی اور کیل مہاسوں


# ایکنی اور کیل مہاسوں کے لٸے ہومیوپیتھک ریمیڈیز ; غذاٸی اور قدرتی علاج
"نوجوان لڑکیوں اور لڑکوں میں مہاسے بنیادی طور پر بلوغت کے دوران ہارمونل تبدیلیوں کی وجہ سے ہوتے ہیں، لیکن جینیاتی، طرز زندگی اور ماحولیاتی عوامل بھی اہم کردار ادا کرتے ہیں"
مہاسے: مہاسے جلد کی ایک عام حالت ہے جس کی خصوصیت پمپلز، بلیک ہیڈز اور سسٹ کی موجودگی سے ہوتی ہے۔ یہ بنیادی طور پر سیبیسیئس غدود کی اعلی کثافت والے علاقوں کو متاثر کرتا ہے جیسے چہرہ، سینے اور کمر۔ مہاسے ہارمونل تبدیلیوں، خوراک، تناؤ اور جینیات جیسے عوامل سے متاثر ہوتے ہیں۔ علاج میں حالات اور اٹرات ادویات کے بد اثرات، طرز زندگی میں تبدیلیاں، اور جلد کی مناسب دیکھ بھال نا کرنا شامل ہیں۔ سنگین صورتوں میں، زخموں کو روکنے اور علامات کا تدارک کرنے کے لیے طبی مداوا ضروری ہے۔
ایکنی کے لیے ہومیوپیتھک ریمیڈیز
1. پلسیٹیلا:
علامات:
مرغن اور چربی والے کھانوں کی وجہ سے مہاسے نکل أٸیں یا بڑھ جاتے ہوں۔
پمپلز جو ماہواری سے پہلے بدتر ہو ہوتے جاتے ہوں۔
خارش اور جلن کا احساس کے ساتھ
بے قاعدہ ماہواری کے ساتھ مہاسے۔
آسانی سے رسنے کا رجحان رکھنے والے مہاسے۔
موڈالیٹی: بھرپور مرغن غذاؤں، چکنائی والی غذاؤں سے بدتری کھلی ہوا میں بہتری
2. سلفر:
علامات:
یہ اکثرسرخ، سوجن والے مہاسے ہیں
کھجلی کے ساتھ یہ مہاسے، گرمی سے بدتر ہوجاتے ہیں
پسٹلر بننے کا رجحان زیادہ ہوتا ہے ساتھ پمپلز بھی رہتے ہیں
نہانے سے یہ مہاسے بڑھ جاتے ہیں
خشک، کھردری جلد والے مریضوں میں یہ مہاسے اکٹر پوتے ہیں
موڈالٹیز: گرمی سے بدتری، نہانا سرد ایپلی کیشنز سےمریض بہتری محسوس کرتا ہے
پوٹنسی تیس سی اور ڈوز: ایک یا دو قطرے زبان کے نیچے روزانہ صبح ایک بار ایک ماہ تک۔
3. ہیپر سلفیورس کیلکیرم
علامات:
دردناک، حساس مںہاسوں میں.
پسٹولر مہاسے، پیپ سے بھرے ہوٸے ہوتے ہیں یہ مریضوں میں
سرد موسم کی وجہ سے یہ مہاسے خراب ہو جاتے ہیں۔
یہ پمپس چھونے میں بہت تکلیف دہ ہوتے ہیں
نزلہ زکام کا رجحان رکھنے والے مریضوں میں یہ مہاسے اکٹر پاٸے جاتے ہیں
موڈالٹیز: سردی سے بدتری گرمی سے بہتری
پوٹنسی دو سو سی اور ڈوز: ایک یا دو قطرے زبان کے نیچے ، ہر تیسرے دن ایک بار
4. سلیسیا:
علامات:
پیپ کی تشکیل پانے والے مہاسے۔
پمپلز جو ٹھیک ہونے میں سست ہوتے ہیں۔
ان مریضوں میں مہاسے جو عام طور پر ٹھنڈک محسوس کرتے ہیں۔
دردناک، گہراٸی میں ہونے والے مہاسے۔ یہ مریض کے
پسینے کے دب جانے سے مہاسے بڑھ جاتے ہیں۔
موڈالٹیز: سردی سے بدتری گرمی سے بہتری
پوٹنسی چھ ایکس اور ڈوز: : ایک یا دو قطرے زبان کے نیچے ایک ماہ کے لیے دن میں دو بار۔
5. نیٹرم میوریٹیکم
علامات:
چکنی، تیل والی جلد کے مہاسوں والے مریض
پمپلز جو جذباتی تناؤ کے ساتھ خراب ہو جاتے ہیں۔
نمکین کھانے کی خواہش رکھنے والوں مریضوں کے مہاسے۔
ہیئر لائن کے گرد مہاسے بدتر ہوتے ہیں۔
مہاسے جو داغ دھبے چھوڑ جاتے ہیں۔
موڈالٹیز: گرمی سے بدتری سورج کی روشنی؛ کھلی ہوا سے بہتری
پوٹنسی تیس سی اور ڈوز: ایک یا دو قطرے زبان کے نیچے ایک ماہ کے لیے دن میں دو بار۔
# خوراک اور غذائیت
سب سے زیادہ موزوں پھل اور سبزیاں:
پھل: بیر، سنتری، سیب، کیوی.
سبزیاں: پتوں والی سبزیاں، گاجر،
کھیرے، ٹماٹر۔ اپنی خوراک میں شامل رکھیں
# روک تھام اور اجتناب
جن چیزوں سے بچنا ہے:
ہائی گلیسیمک انڈیکس والی غذائیں جیسے میٹھے نمکین اور مشروبات۔
دودھ کی بنی ہوئی اشیا.
چکنائی اور فاسٹ فوڈز۔
# ان تجاویز پر عمل کریں
اینٹی آکسیڈینٹ سے بھرپور متوازن غذا کو برقرار رکھیں۔
جلد کو صاف اور موئسچرائزڈ رکھیں۔
مہاسوں کو چھونے یا دب بانے سے گریز کریں۔
مراقبہ اور ورزش جیسی تکنیکوں کے ذریعے تناؤ کو کنٹرول کریں۔
مناسب نیند اور ہائیڈریشن کو یقینی بنائیں۔
# قدرتی گھریلو علاج
ٹی ٹری آئل: پتلا ٹی ٹری آئل مہاسوں کے زخموں پر لگائیں۔
شہد اور دار چینی کا ماسک: شہد اور دار چینی کو مکس کریں اور اینٹی بیکٹیریل اثرات کے لیے ماسک کے طور پر لگائیں
ایلو ویرا جیل: ایلو ویرا جیل کو جلد کو سکون بخشنے اور ٹھیک کرنے کے لیے لگائیں۔
گرین ٹی: ٹھنڈے کیےہوئے گرین ٹی بیگز کو متاثرہ جگہوں پر کمپریس کے طور پر استعمال کریں۔
ایپل سائڈر سرکہ: پانی سے پتلا کریں اور روئی کی گیند سے مہاسوں پر لگائیں۔
نوٹ !!! کسی بھی علاج کے طریقہ کار کو شروع کرنے سے پہلے ہمیشہ اپنے لوکل مستند ہومیوپیتھک پریکٹیشنر سے مشورہ کریں یہ بریفنگ صرف ذاتی تجرباتی ہیں معلوماتی مقاصد کے لیے ہیں اور اسے طبی مشورے کے طور پر نہیں سمجھا جانا چاہیے۔
ہومیوپیتھک ڈاکڑ فتحیاب علی سید بی ایس سی (غذااورغذائیت)ڈی ایچ ایم ایس[ 1974 لاہور]آر ایم پی (نیشنل کونسل فار ہومیوپیتھی حکومت پاکستان

No comments:

Post a Comment