پاکستان اور ہومیوپیتھی



 پاکستان اور ہومیوپیتھی  


ہومیوپیتھی کی پاکستان میں ایک قابل ذکر

 موجودگی ہے اور اسے حکومت نے  ہومیوپیتھک سسٹم آف میڈیسن کو سرکاری نظام کے طور پر تسلیم کیا ہے  ملک میں اس کا تاریخی پس منظر 19 ویں صدی کا ہے جب برطانوی نوآبادیاتی حکومت نے برصغیر پاک و ہند میں ہومیوپیتھی کو متعارف کرایا بشمول  پاکستان

شیخ عبدالمجید پاکستان میں صدر ایوب خان کے دور حکومت میں  وزیر صحت تھے۔ وہ 1960 کے وسط میں، 1965-1966 کے آس پاس اس عہدے پر فائز رہے اس دوران انہوں نے پاکستان میں صحت کی دیکھ بھال کی ترقی اور اصلاحات پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے حکومت کی صحت کی پالیسیوں اور اقدامات میں اہم کردار ادا کیا۔پاکستان کی اسمبلی میں یونیانی، آیورویدک اور ہومیوپیتھک سسٹمز آف میڈیسن رولز 1965 پیش کرنے والے وزیر صحت شیخ عبدالمجید تھے انہوں نے ان روایتی نظاموں سے متعلق قانون سازی میں اہم کردار ادا کیا۔

 پاکستان میں ہومیوپیتھی کی مقبولیت میں گزشتہ برسوں کے دوران مسلسل اضافہ ہوا ہے کیونکہ اس کے جامع نقطہ نظر اور مختلف بیماریوں کے علاج میں سمجھی جانے والی تاثیر ہے  حکومت نیشنل کونسل فار ہومیوپیتھی (NCH) جیسے اداروں کے ذریعے ہومیوپیتھی کی پریکٹس کو تسلیم کرتی ہے اور اسے منظم کرتی ہے NCH ​​ہومیو پیتھک پریکٹیشنرز اور اداروں کی رجسٹریشن کی نگرانی کرتا ہے ان کے معیارات اور اخلاقی طریقوں کی پابندی کو یقینی بناتا ہے


 پاکستان میں ہومیوپیتھی کا دائرہ وسیع ہے ملک بھر میں رجسٹرڈ ہومیوپیتھک ڈاکٹروں اور کلینکس کی ایک خاصی تعداد ہے  بہت سے لوگ دائمی حالات جلد کے امراض، سانس کے مسائل اور دیگر صحت کے مسائل کے لیے ہومیوپیتھک علاج کو ترجیح دیتے ہیں  مزید برآں ہومیوپیتھک ادویات وسیع پیمانے پر دستیاب ہیں اور اکثر روایتی ادویات کے ساتھ استعمال ہوتی ہیں


 پاکستان میں ہومیوپیتھی کا مستقبل امید افزا لگتا ہے آبادی کے ایک قابل ذکر طبقے میں اس کی مسلسل قبولیت اور مقبولیت کے پیش نظر  تاہم کسی بھی طبی نظام کی طرح جاری تحقیق روایتی ادویات کے ساتھ انضمام اور مزید ریگولیٹری پیش رفت پاکستان کے صحت کی دیکھ بھال کے منظر نامے میں اس کے مستقبل کے راستے کو تشکیل دینے میں اہم کردار ادا کرے گی


            ہومیوپیتھ  فتحیاب علی سید

https://nutritionisthomeopath.blogspot.com





No comments:

Post a Comment