CLINICAL MEDITATION
حواس خمسہ سے آزاد زماں اور مکاں سے آزاد یہ دماغ
کی اس کیفیت میں حواس خمسہ سے آزاد دونوںhemispheres ہم آہنگ مُسَلسَل غور و
فِکر کا عمل اور ایک ہی فریکینسی اور انرجی جنریت کر رہے ہوتے ہیں اور کائناتی ذراتی
انرجی سے منسلک ہوتے ہیں۔ لیکں ہمارے حواس خمسہ میں یہ صلاحیت نہیں کہ اس کو محسوس
کر سکیں ہاں ہماری روح اور ذہین اس سے خوب مسرور ہورہے ہوتے ہیں۔ یہ کو ئی لمبی چوڑی
کہانی نہیں
صرف دیپ Meditation میں جانے کی ضرورت ہے
سائنس کی مسلسل تحقیقات کے بعد یورپ وامریکہ میں سینکڑوں
کتابیں مراقبے پر لکھی جاچکی ہیں.
سائنسدانوں نے کئی قسم کے غیر مذہبی مراقبے بھی عام
کردیئے ہیں۔ آپ مراقبے کو سائنسی طور پر ضرور پڑھیں اور سمجھیں. انسان کے اندر عالم
پروردگار نے بے شمار ظاہری اور خفیہ طاقتیں رکھی ہیں، جن کی بیشتر تعداد غیر استعمال
شدہ ہیں ۔ اسی لئے سائنسدان بیان کررہے ہیں کہ انسان اپنے دماغ کا صرف 5 سے 7 فیصد
حصہ استعمال کررہا ہے اور سب سے زیادہ استعمال کرنے والا جینئس بھی 10 فیصد سے زیادہ
استعمال نہیں کرسکتا۔
مراقبہ سے ذہن کی لہروں کی فریکونسی 40 چکر فی سیکنڈ
سے کم ہوکر 7 چکر فی سیکنڈ تک آجاتی ہے۔ جس سے سکون اور اطمینان قلب اور اس کے نتیجے
میں ذہنی قوت میں اضافہ ہوجاتا ہے۔
امریکہ یورپ اور
دنیا کے چوٹی کے سائنسدان، ڈاکٹر اور
پڑھے لکھے لوگ مراقبے سے مستفید ہورہے ہیں۔ بہت سے ڈاکٹروں نے اپنے ہسپتالوں میں مریضوں
کے لئے مراقبہ ضروری قرار دیا۔
سائنسدانوں نے ذہین پر تجربات اور تحقیق کے بعد ثابت
کیا سائنسی آلات (Electronics-
phonograph) کے ذریعے کہ صرف 15 سے 20 منٹ مراقبہ کرنے سے مندرجہ ذیل فوائد حاصل
ہوسکتے ہیں۔
* طالب علم اگر مراقبہ کریں
تو ذہنی قوت بڑھ جانے سے وہ دوسروں سے آگے نکل جاتے ہیں
* نفسیاتی مسائل مثلاً دکھ،
پریشانی، غصہ، نفرت، جلنا، کڑھنا، منتشر خیالی، ڈر، خوف، وہم اور اندیشوں وغیرہ سے چھٹکارا مل جاتا ہے
* تھکن، ٹینشن، Stress اور Depression اعصابی دباﺅ کا خاتمہ۔
* بلڈ پریشر کنٹرول اور گیس
کے امراض سے نجات۔.
* بیماری شروع ہونے سے پہلے
بچاﺅ کے لئے مراقبہ انتہائی مفید پایا گیا ہے۔
*ذہنی قوت کے بڑھ جانے سے ہر قسم کے کاروبار، لین دین اور سروس وغیرہ
میں بہتری اور ترقی کے راستے کھل جاتے ہیں۔
*نفسیاتی مسائل مثلاً دکھ، پریشانی، غصہ، نفرت، جلنا، کڑھنا، منتشر
خیالی، ڈر، خوف، وہم اور اندیشوں وغیرہ سے چھٹکارا مل جاتا ہے۔
*ذہنی سکون کی وجہ سے گھریلو زندگی اور بچوں پر خوشگوار اثرات مرتب
ہوتے ہیں، جس سے زندگی پرمسرت ہوجاتی ہے۔
ہیومیوپیتھک ڈاکڑ فتحیاب علی سید بی ایس سی (غذااورغذائیت)ڈی ایچ ایم ایس[ 1974 لاہور]آر ایم پی (نیشنل کونسل فار ہومیوپیتھی حکومت پاکستان)رجسٹریشن نمبر 9027
تھراپیز٭غذااور غذائیت٭ ہیومیوپیتھی٭ ہربل میڈیسن٭ کلینیکل Meditation طبی مراقبے
http://
No comments:
Post a Comment