Tuesday, August 18, 2020

ھو الشافی ھو الکافی

 

ہومیوپیتھی میں اکیلی دوا کی کم سے کم مقدار  کو خاص طریقہ سے  ڈائنامائزیشن کرکے جب پوٹنسی بناٸی جاتی ہے اس میں بھر پور قوت شِفَاءُ ہوتی ہے " ھو الشافی ھو الکافی“کہنا لازم ہے

اکیلی دوا کی ہاٸی پوٹنسی غیر مرٸی قوت میں ہوتی ہے اُدھر اکیلے جسم میں روح( قوت حیات) بھی اکیلی  غیر مرٸی قوت یعنی واٸٹل فورس ہے ساٸنس اتنےعروج پر ہونے  کے باوجود واٸٹل فورس کی حقیقت تک نہیں پونہچ سکی اسی طرح ساٸنس ڈان ہومیوپیتھی کی ہاٸی پوٹنسی کی غیر مرٸی قوت کی گہری پُر اسرار یت پر ڈاما ڈول ہیں 

ڈاکٹر ہانمن روح کی انسانی زندگی میں اہمیت کے متعلق بیان کرتے ہیں کہ یہ وہ قوت ہے جو نظر نہیں آتی لیکن پورے جسم کوکنٹرول کرتی ہے۔ تمام افعال اسی کے مرہونِ منت ہیں۔ڈاکٹر ہانمن نے اس کو قوتِ حیات کا نام دیا ہے اورکہا کہ جب یہ قوت حیات کمزور پڑتی ہے توپھر جسم بیمار پڑجاتاہے۔اوراس کو بیمار یاکمزور کرنے میں ذہنی دباؤ،پریشانی، غلط سوچ ،فکر ،قناعت نہ کرنا، ہوس، دیرسے سونا، دیرسے اٹھنا یاقدرتی غذاکا استعمال نہ کرنا،طہارت وصفائی بڑا اہم کرداراداکرتے ہیں۔

ڈاکٹرہانمن ’آرگنن آف میڈیسن‘ میں لکھتے ہیں کہ ہوپیتھک علاج میں بالمثل دوا کی قلیل مقدار ’’جلد‘‘ اور ’’مستقل‘‘ طور پر مریض کو اس بیماری سے شفایاب کر دیتی ہے۔

ہومیوپیتھی کا فلسفہ علاج دوسرے طریقہ علاج سے مختلف ہے۔ یہ مریض کے جسمانی اعضاء کا علاج ہی نہیں کرتی بلکہ یہ جسم انسانی کی مرکزی قوت حیات کو اپنی ادویات سے متحرک کرتی ہیں،دوا قلیل مقدار میں ہونے کے باوجود ان خرابیوں کو دور کرتی ہے ۔ ہومیو پیتھک ادویات چونکہ نفسیاتی اورجسمانی دونوں قسم کے اثرات رکھتی ہیں اس لئے مریض کی مکمل ذہنی اور جسمانی کیفیت کو مد نظر رکھتے ہوئے علاج کیا جاتا ہے۔ ذہنی اور نفسیاتی بیماریوں کا علاج بھی علامات کی روشنی میں کیا جاتا ہے ہانیمن  سنکونا  یعنی کونین کے بعد

 دوسری ادویات پر تجربات شروع کردئے اور بیلاڈونا‘ ایکونائیٹ‘ اور کیمفر اور ان سے پیدا ہونے والی علامات کا مطالبہ کیا ان تجربات کے نتائج کی روشنی میں نئے طبی اصولوں کے بارے میں سنجیدگی سے سوچنا شروع کر دیا

ہومیوپیتھی کی ابتدا ہوئی، جسے علاج بالمثل کہا جاتاہے۔ ڈاکٹر ہانمن نے تقریباً 99ادویات کی اپنے اوپر آزمائش کی اور ان تمام تجربات کا ذکر باقاعدہ علم الادویہ کی کتاب ’’پیورا‘‘ میں کیا۔انسانیت دوست

ہانیمن کی اکیلی اور کم سے کم دوا سے علاج کا طریقہ دوا سازوں کی طاقتور تنظیموں کیلئے خطرہ بن گیا اور سب اس کے مخالف ہوگئے۔ ہانیمن کی زندگی کا یہ دور دوبارہ تبدیل ہونے والا تھا ہانیمن کی اکیلی اور کم سے کم دوا  کے اصول کی خاطر 1792ئسے 1805 تک اس نے اپنے بڑھتے ہوئے خاندان کے ساتھ دس مرتبہ ایک جگہ سے دوسری جگہ ہجرت کی۔ 

أج بھی کمبینیشن بنانے والی کمپنیوں نے  ایڈورٹیز کے زور پر  کمبینیشن کا ہر طرف بڑھتا ہو ا طوفان  برپا کر دیا ہے  وہی غریب عوام کی لوٹ مار اور ہانیمن کے اصولوں کو پامال کرنے میں مصروف ہیں 

فتحیاب علی سید  ہومیوپیتھ 


No comments:

Post a Comment